Plant a tree in memory of Muhammad
An environmentally friendly option
1 tree(s) planted in memory of Muhammad Yousuf
Loading...
A
Abdul Maliq UK uploaded photo(s)
Friday, December 20, 2024
/public-file/913/Ultra/7a2ade81-19fa-47e2-8f47-9f9d8e4059f8.jpeg
T
Tasawwar Khalid uploaded photo(s)
Tuesday, December 10, 2024
/public-file/898/Ultra/8425604e-68fa-4043-bdac-0e18f072b1f6.jpeg
/public-file/899/Ultra/89f46f65-b029-43db-9fbc-6c5d7c8d6ab9.jpeg
/public-file/900/Ultra/f9dd2115-a688-46cc-ab9c-df6683c06e5c.jpeg
/public-file/901/Ultra/cb261518-cf25-4dec-825a-8e692aa940f7.jpeg
ہمارے قائد مکرم و محترم چوہدری محمد یوسف صاحب
اس بات پر یقین کرنے کو ابھی تک دل تیار نہیں کہ ہمارے ہر دل عزیز بھائی ، ہمارے قائد صاحب اب ہمارے درمیان نہیں رہے۔ گو کہ آپ کی ناسازی ِ صحت کے متعلق تو کچھ عرصہ سے سنتے آرہے تھے ۔ لیکن آپ اس قدر جلدی ہمیں چھوڑ جائیں گے اس بات کا اندازہ نہ تھا ۔
آپ ۱۹۸۱ میں بطور قائد مجلس خدام الاحمدیہ ڈرگ روڈ مقرر ہوئے ۔ اور اس زمہ داری پر آپ پانچ سال تک خدمت کی توفیق پاتے رہے ۔ آپ بہترین قائدانہ صلاحیتوں کے مالک تھے ۔ آپ نے مجلس کے کاموں میں ایک نئی روح پھونک دی تھی ۔ میں اُس وقت نیا نیا خدام الاحمدیہ میں شامل ہوا تھا ۔ میں نے اور مجھ جیسے دیگر لاتعداد نوجوانوں نے آپ کی مثالی راہ نمائی میں بہت کچھ سیکھا ہے ۔ مجھے آپ کی زیر قیادت سائق حزب ائرپورٹ ۔زعیم حلقہ ڈرگ کالونی اور پھر ناظم اطفال کے بھی خدمت کی توفیق ملتی رہی ۔ آپ کے سکھانے کا طریق بڑا زبردست تھا۔ ہماری غلطیوں اور کوتاہیوں پر زیادہ باز پرس نہ کرتے بلکہ پیار و محبت سے سمجھاتے ۔ مسکراہٹ ہر وقت آپ کے لبوں پر رہا کرتی ۔ بڑوں کا ادب اور چھوٹوں سے شفقت ہم نے آپ ہی سے سیکھا ہے ۔
آپ ہی دورِ قیادت میں ۱۹۸۴ میں بدنامِ زمانہ آرڈینینس بھی جاری ہوا۔ جس میں ہمیں مختلف ڈیوٹیاں بھی سر انجام دینے کی توفیق ملا کرتی تھی ۔ جیسے مسجد مبارک ڈرگ روڈ اور بیت ا لانوار ڈرگ کالونی کی حفاظت کی ڈیوٹی ، یا پھر غیر احمدیوں کی مساجد میں نمازِ جمعہ کے لئے جانا اور اُن کے آئندہ کے لائحہ عمل سے آپ کو اگاہ کرنا ۔
اس کے علاوہ آپ کے دور میں حضرت خلیفۃ المسیح الثالث ؒ اور حضرت خلیفۃ المسیح الرابع ؒ کی کراچی آمد پر ائرپور ٹ پر اور شاہرہ فیصل ڈیوٹیاں دینا یاد ہے اور پھر خاص طور پر گیسٹ ہاؤس میں خلفاء عظام کی کراچی میں موجودگی کے موقع پر خدمت کے مواقع ملنا بھی ہمارے لیئے بہت عظیم سعادت ہے ۔ اسی طرح خدام کی ٹیمیں تیار کرواکر سکھر میں احمدی گھروں اور مسجد کی حفاظت کے لیئے بھیجنا ۔ غرض آپ کا دور بظاہر بہت ہنگامہ خیز نظر آتا ہے لیکن وہیں پر عظیم الشان برکتوں اور سعادتوں سے بھی بھر پور رہا ۔ آپ کی دینی خدمات کا سلسلہ بیرونِ ملک ہجرت کے بعد بھی جاری رہا اور آپ اللہ تعالیٰ کے فضل سے کینڈا میں وان شہر کے لوکل امیر بھی رہے۔اس کے علاوہ آپ بطور نیشنل سیکریٹری زراعت کے بھی خدمات سر انجا دیتے رہے ۔
آپ کے ساتھ میری آخری ملاقات گزشتہ سال ستمبر کے آخر میں بیت الفتوح میں ہوئی تھی جب عزیزم وقی احمد نے مجھے بتایا کہ ابو آج کل آئے ہوئے ہیں ۔ میری تو خواہش تھی کہ آپ میرے گھر پر تشریف لاتے لیکن وقی احمد نے کہا کہ ابو دور نہیں جانا چاہتے ۔ بہرحال ہم پھر بیت الفتوح میں امیر صاحب یوکے کے میٹینگ روم میں اکٹھے ہوگئے ۔ ۔ ہم کافی دیر بیٹھے رہے اور پرانی یادوں کو تازہ کرتے رہے ۔ یہ ملاقات خاص طور پر محترم والد صاحب مکرم منظور احمد شاد صاحب کی دینی خدمات کے حوالہ سے تھی۔ چنانچہ آپ نے اس موقع پر چند ایک دلچسپ واقعات بھی سائے۔
محترم یوسف صاحب نے بتایا کہ آپ نے ۱۹۷۰ میں بیعت کی تھی ۔ میرا خیال ہے کہ بیعت کے وقت آپ کی عمر صرف ۱۷ سال تھی ۔ آپ نے فرمایا کہ جب آپ ۱۹۷۱ میں کراچی تشریف لائے ہیں تو اُس وقت محترم منظور شاد صاحب جماعت ڈرگ کالونی کے صدر جماعت تھے ۔ اور آپ کو اُن کی مجلس عاملہ میں بطور سیکریٹری صد سالہ جوبلی خدمات کی توفیق بھی عطا ہوئی ۔ آپ نے بتایا کہ جماعتی کاموں میں میری ٹرینگ آپ ہی نے کی ۔آپ نے اُسی دور کے ایک واقعہ کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ محترم منظور شاد صاحب ( جو اُس وقت ناظم حفاظت اسٹیج جلسہ سالانہ ربوہ ہوا کرتے تھے)نے میری ڈیوٹی اپنے ساتھ جلسہ سالانہ پر لگائی ۔ لیکن انتظامیہ کی طرف سے اعتراض کیا گیا کہ میں ڈیوٹی نہیں دے سکتا کیوں کہ میں نومبائع ہوں۔ اس پر میں پریشانی کی حالت میں محترم منظور شاد صاحب کے پاس گیا ۔ آپ نے فوراً مجھے ایک کاغذ پر لکھ کر دیا کہ ڈیوٹی یوسف صاحب ہی دیں گے ، چنانچہ میں نے اُس سال حفاظت اسٹیج کی ڈیوٹی دی ۔ اور پھر اللہ تعالیٰ کے فضل سے آپ کی خدمات کا ایک لا متناہی سلسلہ آخر دم تک جاری رہا۔ الحمد اللہ
آپ اللہ تعالیٰ کے فضل سے ایک نیک اور متقی انسان تھے ۔ میں اس وقت آپ کی ایک رویاِ صادقہ کا ذکر کرنا چاہتا ہوں ۔ اور اس غیر معمولی خواب کا ذکر محترم والد صاحب نے اپنی سوانح حیات کِرم خاکی میں بھی کیا ہے ، جب کہ یہ خواب جماعت کے ایک بزرگ مکرم مولانا فضل الہی انور صاحب سابق مبلغ و مشنری انچارج جماعت ِ احمدیہ جرمنی کی مشور کتاب بشاراتِ سماویہ جس کا دوسرا نام درویشانِ احمدیت ہے میں بھی محترم والد صاحب کے حوالہ سے جلد پنجم حصہ دوم صفحہ نمبر ۱۷۸ پر شائع ہوچکا ہے ۔
یہ ایک ایسی الہی خبر تھی کہ جو ۱۹۸۴ میں حضرت خلیفۃ المسیح الربعؒ کی ہجرت کے بعد بیک وقت دو احباب کو دکھائی گئی۔ ایک تو والد صاحب کے بھتیجے مکرم آفتاب احمد صاحب نے خواب دیکھا کہ لندن میں جلسہ سالانہ ہورہا ہے اور چچا جان آپ وہاں ڈیوٹی دے رہے ہیں ۔ اس واقعہ کے کچھ ہی عرصہ کے بعد اسی قسم کی خواب برادرم یوسف صاحب نے بھی دیکھی ۔انہوں نے دیکھا کہ لندن میں جلسہ سالانہ ہورہا ہے ، اور اُس جلسہ میں مکرم منظور احمد شاد صاحب ڈیوٹی دے ہیں ۔ والد صاحب کہتے ہیں کہ جب یوسف صاحب نے مجھے اپنی یہ خواب سُنائی تو مجھے عزیزم آفتاب کی خواب بھی یاد آگئی ،
محترم یوسف صاحب اللہ تعالیٰ کے فضل سے پی آئی اے میں ملازم تھے ۔ اس ڈیوٹی کی وجہ سے آپ کو ایک بہت عظیم سعادت یہ نصیب ہوئی کہ گاہے گاہے آپ جماعت کی بہت اہم ڈاک لے کر لندن جایا کرتے تھے ۔ والد صاحب لکھتے ہیں کہ اس خواب کے کچھ ہی عرصہ کے بعد برادرم محمدیوسف صاحب کو امیر جماعت احمدیہ کراچی مکرم چوہدری احمد مختار صاحب کے حکم کے تحت ضروری ڈاک لے کر لندن جانا پڑا ۔ وہاں لندن میں قیام کے دوران انہوں نے ایک اور خواب دیکھی کہ وہاں جلسہ ہورہا ہے اور خاکسار اس میں کوئی ڈیوٹی دے رہا ہے ۔
مزید یہ بھی دیکھا ! کہ وہ ( یوسف صاحب ) ساتھ خود بھی ڈیوٹی دے رہے ہیں ۔
گو کہ بظاہر ان خوابوں کے پورا ہونے کے کوئی آثار نہ تھے لیکن عالم الغیب اور خبیر خدا کی طرف سے حالات کا رُخ ایسے تبدیل ہوا کہ۱۹۸۵ میں لندن میں پہلامرکزی جلسہ سالانہ منعقد ہوا ۔ اور تیاری اسٹیج اور حفاظت اسٹیج کی دیوٹی کے لیئے والد صاحب کو کراچی سے طلب کی گیا ۔ اور پھر یہ ڈیوٹی اگلے آٹھ سال تک والد صاحب کے پاس رہی اور اقس دوران محترم یوسف صاحب کو کراچی کے دیگر خدام کے ساتھ یہ ڈیوٹی لندن میں سر انجام دینے کی توفیق ملتی رہی ۔ اس طرح سے وہ الہیٰ بشارت جو کہ محترم یوسف صاحب کو ایک سال پہلے اللہ تعالیٰ نے بتادی تھی بڑی شان کے ساتھ حرف بہ حرف پوری ہو گئی ۔ الحمد اللہ محترم یوسف صاحب کے متعلق تو ابھی بہت کچھ لکھا جاسکتا ہے ۔ پچھلے سال اُسی ملاقات کے آخر پر آپ نے اپنی خدمات کے متعلق کہا تھا کہ یاد گار واقعات تو اس قدر ہیں کہ اگر کوئی چاہے تو کتاب لکھ سکتا ہے ۔ میں نے بعد میں چند ایک بار آپ سے رابطہ کی کوشش بھی کی لیکن آپ کی طبیعت کی خرابی کے باعث آپ سے بات نہ ہوسکی ۔ جس کا مجھے افسوس بھی ہے ۔ بہر حال اسی پر اکتفاء کرتا ہوں ۔ اللہ تعالیٰ آپ کے درجا ت ہمیشہ بلند فرماتا چلا جائے ۔ اور آپ کی نیکیاں اور خُوبیاں آپ کی اولاد در اولاد میں بھی جاری و ساری رکھے ۔ آمین۔
از ۔ تصور احمد خالد لندن ۔ ۳۰ نومبر ۲۰۲۴
R
Rafi Qureshi U.K uploaded photo(s)
Thursday, December 5, 2024
/public-file/897/Ultra/Image_jpg.jpg
Q: How would you describe Muhammad to someone who had never met them?
A:
M
Mahmood Ashraf posted a condolence
Thursday, December 5, 2024
An extremely devoted khadim, holding true to his bai’at throughout his life. He accepted Ahmadiyyat of his own free will at a young age. Muhtaram late Chaudhry Yusuf Sahib has the honor of seeing off Hadrat Khalifa tul Masih IV upon his hijrat to London from Karachi airport in 1984. He was serving as Qaid Khudammul Ahmadiyya of that airport area and was assigned certain tasks in connection with Hazur’s hijrat. As an an employee of PIA he had access to various inside airport areas. He once narrated to me that he was on duty with some of Khuddam outside the VIP lounge where Hazur was waiting for departure. He narrated how close Hazur was to an arrest when the police circled the VIP lounge at the Karachi airport (waiting standby for orders from higher ups to take the action by going inside the lounge, where Hazur was waiting for flight departure ). Yusuf Shaib mentioned to me that he had put his lucarative PIA job at extreme risk; but Allah saved his position. The police dispersed after sometime when no orders were received. He narrated that when he later had a mulaqat in London with Hazur he mentioned the incident of police taking position outside his
VIP room. Upon this Hazur said police was sent to be ready for his arrest but never received the orders.
Although physically frail but Late Yusuf Sahib never hesitated to shoulder very weighty responsibilities.
May Allah accept his devoted services for His cause and grant him magfarat and His closeness in paradise. Ameen.
Mahmood Ashraf
I
I MISS YOU uploaded photo(s)
Wednesday, December 4, 2024
/public-file/896/Ultra/9b300fea-0267-46c0-b6fe-88af055f1d30.jpeg
R
Raisa Ahmad posted a condolence
Wednesday, December 4, 2024
Ch. Muhammad Yousuf was my paternal uncle [khalo jaan]and he was one of my favorite uncles. He was very generous and was always there to help others.He was really a happy person and wonderful to be around.I have never seen him without a smile.He contributed a great deal for our Jamaat by giving his time and energy.My uncle’s first priority was our Jamaat .My uncle was a very good husband and loving father.He was one of the most devoted Ammadi.
I pray that Allah will bless him eternally.
W
Waqi Ahmed Yousuf (SON) uploaded photo(s)
Monday, December 2, 2024
/public-file/874/Ultra/f249b10c-11c1-43ad-bb90-0fb2c6c1c4bc.jpeg
/public-file/875/Ultra/9a812f43-b0a8-4da6-a8ce-06b06d53f10a.jpeg
/public-file/876/Ultra/d4f6db76-bb5f-4b43-b495-3a3e204eb4db.jpeg
/public-file/877/Ultra/34215cb4-cf69-4e02-aeb6-e4b38c91bb83.jpeg
+ 10
Assalamo ’Alaikum Wa Rahmatullahe Wa Barakatohu!
My Father, My Hero, and My World: A Tribute to the Most Important Person in My Life
CH MOHAMMED YOUSUF
He has been there for me through thick and thin, guiding me, teaching me, and supporting me in every step of my life.
My father CH Mohammed Yousuf, he was so caring not only with us as family but with everyone.
He always had a smile on his face. I remember he used to say that ‘Sadaqah: Every good deed is charity, even smiling’
My father always emphasised that The blessed Institution of Khilafah is a mercy upon us and requires our unquestionable obedience.
I remember in 1980’s as an employee of Pakistan international Airlines (P.I.A)
Whenever anyone use to depart or arrive he helped countless people and my mum use to say when we going to settle abroad, my father always replied with smile ‘when Hazrat Mirza Tahir Ahmad, Khalifatul-Masih IV(rta) will give me the permission to do so.
And finally Huzure did and said go to Canada and settle there.
“Dad you are In the hearts of those who loved you, you will always be there.” “As you were you will always be, treasured forever in our memory.” “I keep in my heart the love of the past, for there it was planted forever to last.” “Your presence I miss, your memory I treasure, loving you always, forgetting you never.”
I LOVE YOU MY DAD
I MISS YOU SO MUCH
In our hearts you will always be.
Your love, your voice, your smile are forever imprinted in our minds.
Always loved.
Forever missed,
C
CH Najeeb Tariq uploaded photo(s)
Monday, December 2, 2024
/public-file/873/Ultra/431201d2-4086-4a41-a810-3acdc5831a6c.jpeg
Assalamo ’Alaikum Wa Rahmatullahe Wa Barakatohu!
I would like to start by saying I had one of the pious and one of the best dad in the world.
Way before I was born, my dad had a dream that you have a beautiful baby, but he is ill
K
Khuddam-Ul-Ahmadiyya Drig Road Karachi uploaded photo(s)
Sunday, December 1, 2024
/public-file/872/Ultra/Image_jpg.jpg
M
Maqsood Ahmadiyyat150@gmail.com posted a condolence
Saturday, November 30, 2024
May Allah Almighty elevate the ranks of my uncle and grant him a place in Paradise. May Allah Almighty bless him with love. He was a very kind and sincere person. Whenever we met, we would greet each other with a smile. He would treat Ahmadis with great kindness, even non-Ahmadiyyas. He would always help them. May Allah Almighty bless him with his kindness. Amen.
N
Nusrat Tanvir posted a condolence
Friday, November 29, 2024
اللهُـمِّ اغْفِـرْ لَهُ وَارْحَمْـه ، وَعافِهِ وَاعْفُ عَنْـه ، وَأَكْـرِمْ نُزُلَـه ، وَوَسِّـعْ مُدْخَـلَه ، وَاغْسِلْـهُ بِالْمـاءِ وَالثَّـلْجِ وَالْبَـرَدْ ، وَنَقِّـهِ مِنَ الْخطـايا كَما نَـقّيْتَ الـثَّوْبَ الأَبْيَـضَ مِنَ الدَّنَـسْ ، وَأَبْـدِلْهُ داراً خَـيْراً مِنْ دارِه ، وَأَهْلاً خَـيْراً مِنْ أَهْلِـه ، وَزَوْجَـاً خَـيْراً مِنْ زَوْجِه ، وَأَدْخِـلْهُ الْجَـنَّة ، وَأَعِـذْهُ مِنْ عَذابِ القَـبْر وَعَذابِ النّـار
“O Allah, forgive him and have mercy on him, and give him strength and pardon him. Be generous to him, and cause his entrance to be wide, and wash him with water and snow and hail. Cleanse him of his transgressions as white cloth is cleansed of stains. Give him an abode better than his home, and a family better than his family, and a spouse better than his spouse. Take him into Paradise, and protect him from the punishment of the grave and from the punishment of Hell-fire.”
[Hadith: Sahih Muslim]
A Memorial Tree was planted for Muhammad Yousuf
Thursday, November 28, 2024
//s3.amazonaws.com/skins.funeraltechweb.com/tribute-store/memorial-tree.jpg
We are deeply sorry for your loss ~ the staff at Ahmadiyya Muslim Jama'at Funeral Service Join in honoring their life - plant a memorial tree
Please wait
W
The family of Muhammad Yousuf uploaded a photo
Thursday, November 28, 2024
/tribute-images/cropped/34/Muhammad-Yousuf.jpg
Please wait
who we are:
The Ahmadiyya Muslim Jama`at Funeral Service is a community run service that caters to the needs of the Ahmadiyya Jama`at in the GTA. If you want to learn more about the Ahmadiyya Muslim Jama`at please visit our official website at www.alislam.org
Contact Us
location
1194 Matheson Blvd. East
Mississauga, ON L4W 1R2